کیا صفات اپنے فواعل کی طرف مضاف ہو سکتی ہیں؟
(زید حسن الوجہ) حسن الوجہ میں الوجہ مجرور لفظاً اور منصوب محلاً ہے شبہ مفعول ہونے کی وجہ سے نا کہ مرفوع محلا فاعل ہونے کی وجہ سے جیسا کہ لوگ گمان کرتے ہیں کیونکہ صفات اپنے فواعل کی طرف مضاف نہیں ہوتے ۔۔۔۔
مغنی اللبیباور اگر الوجہ اصل میں فاعل ہو جیسا کہ یہاں ہے تو اضافت کے وقت اسے فاعلیت سے نکال کر شبہ مفعولیت میں لے آئیں گے اور حسن کو الوجہ کی طرف مضاف کر کے حسن میں ضمیرِ مستتر لے آئیں گے ۔۔۔۔۔
رضی و عصام الدیناور علامہ جامی علیہ الرحمہ نے جو فرمایا کہ یہاں اضافت صفت مشبہ کی اس کے فاعل کی طرف ہے تو اس سے مراد اس کا اصل میں فاعل ہونا ہے (اصل میں حسنٌ وجھُهٗ تھا) ناکہ اضافت کے بعد اس پر دلیل یہ ہے کہ حسن میں ضمیر مستتر فاعل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
ذینی زادہزید حسنُ الوجهِ کی ترکیب
زید مبتدا، حسن صفت مشبہ مضاف اس میں ھو ضمیر فاعل راجع بسوئے مبتدا، وجه مجرور لفظاً مضاف الیہ منصوب محلاً بنا بر تشبیہ بمفعول، حسن صفت مشبہ مضاف اپنے فاعل اور مضاف الیہ سے ملکر خبر، مبتدا اپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں