فعل کے مذکر و مؤنث لانے کی صورتیں
فعل کو مذکر لانے کی وجوبی صورتیں:
🔹فاعل مذکر ہو جیسے۔
قَامَ التِّلْمِيْذُ
🔹فاعل مؤنث ہو مگر فعل و فاعل کے درمیان اِلَّا کے ذریعے فاصلہ ہو جیسے۔
مَا نَجَحَ اِلَّا زَیْنَب
فعل کو مؤنث لانے کی وجوبی صورتیں:
🔹فاعل مؤنث حقیقی اسم ظاہر ہو۔ اور فعل سے متصل ہو جیسے۔
فَازَتِ التِّلْمِیْذَةُ
🔹فاعل مؤنث حقیقی یا غیر حقیقی کی ضمیر ہو جیسے۔
الفَتَاةُ نَجَحَتْ، الشَّمْسُ طَلَعَتْ
🔹فاعل ایسی ضمیر ہو جس کا مرجع جمع مؤنث سالم، جمع مکسر مؤنث، یا جمع مکسر مذکر غیر عاقل ہو جیسے۔
التِّلْمِیْذَاتُ/النِّسَاءُ/الجِبَالُ جَاءَتْ
فعل کے مذکر، مؤنث ہونے کی جوازی صورتیں:
🔹فاعل مؤنث غیر حقیقی اسم ظاہر ہو جیسے۔
طَلَعَتْ/طَلَعَ الشَّمْسُ
🔹فاعل مؤنث حقیقی اور فعل، فاعل، کے درمیان اِلَّا کے علاوہ کے ذریعے سے فاصلہ ہو جیسے۔
زَارَ/زَارَتْ القَرْیَةَ زَيْنَبُ
لیکن تأنیث بہتر ہے۔
🔹فاعل مؤنث کی ضمیر منفصل ہو جیسے۔
اِنَّمَا زَارَنِيْ / زَارَتْنِيْ هِيَ
لیکن تذکیر بہتر ہے۔
🔹فاعل مؤنث لفظی ہو۔ اور فعل افعال مدح و ذم میں سے ہو جیسے۔
نعم /نعمت المجتهدة زينب
لیکن تأنیث بہتر ہے۔
🔹فاعل مذکر جمع بالالف والتاء ہو جیسے۔
جَاءَ/جَاءَتْ الحَزِیْمَاتُ
یہ جمع ہے
حَزِیْمَةٌ
کی۔ یہاں پر تذکیر بہتر ہے۔
🔹فاعل جمع مکسر، خواہ مذکر ہو یا مؤنث، ہو جیسے۔
حَضَرَ / حَضَرَتْ الفَوَاطِمُ، الاَوْلَادُ
مذکر کے ساتھ تذکیر اور مؤنث کے ساتھ تأنیث بہتر ہے۔
🔹فاعل جمع سالم خواہ مذکر ہو یا مؤنث،کے ملحقات
اُوْلُوْ، اُوْلَات، عِشْرُوْنَ، بَنُوْن،
میں سے ہوں جیسے۔
جاء/جاءت البنون، جاء/جاءت اولات الاجتهاد
🔹فاعل اسم جمع ہو جیسے۔
جاء/جاءت القَوْمُ
🔹فاعل اسم جنس ہو جیسے۔
قَالَ/قَالَتْ،العرب
[مُوْسُوْعَةُالنَّحْوِوالصَّرْفِ،ص:٤٨١]
ترکیب:
نعم /نعمت المجتهدة زينب
١: نعم/نعمت
فعل مدح،
المجتهدة
فاعل، فعل اپنے فاعل سے مل کر خبر مقدم،
زینب
مبتداء مؤخر، مبتداء مؤخر، اپنی خبر مقدم، سے ملکر جملہ اسمیہ انشائیہ ہوا۔
٢: یہاں پر
نعم/نعمت
فعل،
المجتهدة
فاعل، فعل اپنے فاعل سے ملکر جملہ فعلیہ انشائیہ ہوا۔
زینب
خبر، مبتداء محذوف
هي
کی مبتداء محذوف اپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔
[جب نحو آپ کو الجھا دے ٨٢]
3 Comments:
ماشاء اللہ آپکی کوشش مرحبا اللہ مزید ہمت و حوصلہ عطا فرمائے
جزاک اللہ خیرا کثیرا
آمین
ایک تبصرہ شائع کریں