Headlines
Loading...
اضافت لفظیہ اور اضافت معنویہ میں فرق

اضافت لفظیہ اور اضافت معنویہ میں فرق

اضافت لفظیہ و معنویہ میں فرق

فرق: اضافت لفظیہ میں صرف لفظوں کی اضافت ہوتی ہے معنی کے اعتبار سے مضاف اور مضاف الیہ عامل اور معمول ہوتے ہیں۔ جیسے۔ رَاَیْتُ رَجُلاً نَاصِر ضَعِیْفٍ میں نے کمزور کی مدد کرنے والے شخص کو دیکھا اس مثال میں مضاف ناصر عامل اور مضاف الیہ ضَعِیْف اس کا معمول ہے۔

🔸 اضافت معنویہ میں لفظ اور معنی دونوں اعتبار سے۔ اضافت ہوتی ہے۔ اور اس میں مضاف اور مضاف الیہ عامل اور معمول نہیں ہوتے۔ جیسے۔ رَاَیْتُ غُلَامَ رَجُلٍ میں۔ مضاف غلام اور مضاف الیہ رجل عامل و معمول نہیں۔

🔸 اضافت لفظیہ صرف تخفیف کا فائدہ دیتی ہے۔ یعنی مضاف میں۔ تنوین نون تثنیہ اور نون جمع کو حذف کر دیتی ہے۔ جیسے۔ نَاصِرُ ضَعِیْفٍ۔ نَاصِرَا ضَعِیْفٍ۔نَاصِرُوْا ضَعِیْفٍ۔ اور مضاف الیہ سے ضمیر کو حذف کر دیتی ہے۔ جیسے۔ حَسَنُ الوَجْهِ ۔ جو اصل میں حَسَنُ وَجْهِهِ تھا۔

🔸 اضافت معنویہ تعریف یا تخصیص کا فایدہ دیتی ہے۔نکرہ کی اضافت اگر مفردہ کی طرف ہو تو تعریف کا جیسے۔ غُلَامُ عَلِیٍّ نکرہ کی طرف ہو تو تخصیص کا جیسے۔ غُلَامُ رَجُلٍ

🔸 اضافت لفظیہ میں اگر مضاف تثنیہ یا جمع مذکر سالم کا صیغہ ہو یا مضاف الیہ معرف باللام ہو تو مضاف پر الف لام آ سکتا ہے۔ جیسے۔ النَّاصِرُ عَمْرٍ جبکہ اضافت معنویہ میں کسی بھی صورت میں مضاف پر الف لام نہیں آ سکتا۔

اضافت کی تین قسمیں ہیں۔

۱۔اضافت لامیہ ۲۔ اضافت منّیہ ۳۔ اضافت فیویہ

۱۔ اضافت لامیہ: وہ اضافت ہے جسمیں مضاف الیہ سے پہلے حرف جر لام مقدر ہو، اس صورت میں مضاف الیہ نہ ظرف ہوتاہے اور نہ ہی مضاف کی جنس سے ۔ جیسے۔ کِتَابُ اللّٰهِ ،غُلاَمُ زَیْدٍ اصل میں کِتَابٌ لِلّٰهِ اور غُلاَمٌ لِزَیْدٍ تھا۔

٢۔ اضافت منیہ: وہ اضافت ہے جس میں مضاف الیہ سے پہلے حرف جر مِنْ مقدر ہو اس صورت میں مضاف مضاف الیہ کی جنس سے ہوتاہے۔ جیسے۔ خَاتَمُ فِضَّةٍ چاندی کی انگوٹھی یہ اصل میں خَاتَمٌ مِنْ فِضَّةٍ تھا۔

٣۔ اضافت فیویہ: وہ اضافت ہے جس میں مضاف الیہ سے پہلے حرف جر فی مقدر ہو اس صورت میں مضاف الیہ مضاف کیلئے ظرف ہوتاہے۔ جیسے۔ صَلٰوۃُ اللَّیْلِ رات کی نماز