Headlines
Loading...
معرب و مبنی کا بیان

معرب و مبنی کا بیان

          


                                            (معرب و مبنی کا بیان)

درج ذیل چیزیں معرب ہیں :

1- مفرد منصرف صحیح، جیسے رَجُلٌ وغیرہ۔

2- قائم مقام صحیح، جیسے ظَبْيٌ وغیرہ۔

3- جمع مکسَّر منصرف، جیسے رِجَالٌ وغیرہ۔

4- جمع مؤنث سالم، جیسے کُرَّاسَاتٌ وغیرہ۔

5- غیر منصرف، جیسے عُمَرُ وغیرہ۔

6- اسمِ منقوص، جیسے الْقَاضِيْ وغیرہ۔

7- اسمِ مقصور، جیسے الفَتٰی (نوجوان) وغیرہ۔

8- جمع مذکر سالم کے علاوہ کا یَائے متکلم کی طرف مضاف ہونا، جیسے غُلامِيْ وغیره۔

9- اسمائے سِتَّہ (أَبٌ، أَخٌ، فَمٌ، حَمٌ، ھَنٌ اور ذُوْ)، جیسے جَاءَ أَبُوْ زَیْدٍ میں اَبُوْ وغیرہ۔

10- تثنیہ جیسے رَجُلَانِ وغیرہ۔

11- کِلَا اور کِلْتَا، جیسے جَاءَ کِلَاھُماَ میں کلاَ وغیرہ۔

12- اِثْنَانِ اور اِثْنَتَانِ، جیسے جَاءَ اِثْنَانِ میں اِثْنَانِ وغیرہ۔

13- جمع مذکر سالم، جیسے مُسْلِمُوْنَ وغیرہ۔

14- أُولُوْ، جیسے جَاءَ أُولُوْ مَالِِ میں أُولُوْ وغیرہ۔

15- عِشْرُوْنَ سے تِسْعُوْنَ تک دہائیاں، جیسے جَاءَ عِشْرُوْنَ رَجُلاً میں عِشْرُوْنَ وغیرہ۔

16- جمع مذکر سالم کا یائے متکلم کی طرف مضاف ہونا، جیسے جَاءَ مُسْلِمِيَّ میں مُسْلِمِيَّ وغیرہ۔

(ان سولہ چیزوں کو اسمِ متمکِّن کہتے ہیں۔)

17- فعلِ مضارع کا نونِ ضمیر اور نونِ تاکید سے خالی ہونا، جیسے یَذْھَبُ وغیرہ۔

مبنی۔۔۔۔۔

درج ذیل چیزیں مبنی ہیں :

1- فعل ماضی، جیسے نَصَرَ۔

2- امر حاضر معروف، جیسے اُنْصُرْ.

3- تمام حروف، جیسے مِنْ، اِنَّ، لَا۔

(اِن تینوں کو مبنی الاصل کہتے ہیں۔)

4- جملہ، جیسے بَکْرٌ قَائِمٌ۔

5- وہ فعلِ مضارع جس کے آخر میں نونِ ضمیر یا نونِ تاکید ہو، جیسے یَضْرِبْنَ، لَیَضْرِبَنْ، لَیَضْرِبَنَّ وغیره۔

6- اسمِ ضمیر، جیسے أَنَا، أَنْتَ، ھُوَ وغیرہ۔

7- اسمِ اِشارہ، جیسے ھٰذَا، ذَالکَ وغیرہ۔

8- اسمِ موصول، جیسے اَلَّذِيْ، اَلَّتِيْ وغیرہ۔

9- اسمِ کنایہ جیسے کَمْ، کَذَا وغیرہ۔

10- اسمِ فعل، جیسے ہَیْہَاتَ، حَيَّ۔

11- اسم ظرف، جیسے اِذْ، اِذَا وغیره۔

12- اسم استِفہام، جیسے أَیْنَ، مَتٰی وغیرہ۔

13- اسمِ شرط، جیسے مَنْ، مَا وغیرہ۔

14- مرکب بنائی، جیسے أَحَدَ عَشَرَ وغیرہ

15- مرکب منع صرف کا جزء اول، جیسے بَعْلَبَکُّ وغیرہ۔

16- لائے نفی جنس کا اسم جو نہ معرفہ ہو نہ مضاف ہو نہ مشابہ مضاف ہو، جیسے لَارَجُلَ فِي الدَارِ۔

17- مضاف بجملہ، جیسے یَوْمَ یَنْفَعُ الصَّادِقِیْنَ صِدْقُھُمْ وغیرہ۔

18- منادی مفرد معرفہ، جیسے یَا زَیْدُ، یَا رَجُلُ وغیرہ۔

(ان پندرہ چیزوں کو اسمِ غیر متمکن یعنی مشابہ مبنی الاصل کہتے ہیں۔) 

معرفہ کی تعریف۔۔۔۔

جس اسْم سے معیَّن چیز سمجھی جائے تو اُسے مَعْرِفَہ کہتے ہیں، جیسے اَنَا (میں)، زَیْدٌ (زید کی ذات) وغیرہ۔

اور جس اسم سے معیَّن چیز نہ سمجھی جائے تو اُسے نَکِرَہ کہتے ہیں، جیسے رَجُل (کوئی مرد)، حَجَرٌ (کوئی پتھر) وغیرہ  

معرفہ کی اقسام۔۔۔۔

معرِفہ کی سات قسمیں ہیں :

اسم ضمیر کی تعریف۔۔

وہ اسم جو متکلم، مخاطب یا غائب پر دلالت کرے، جیسے أَنَا (میں)، أَنْتَ (تو)، ھُوَ (وہ) وغیرہ۔

اِسم ضمیر کو مُضْمَر بھی کہتے ہیں۔

*نوٹ :*

ضمیر کے علاوہ باقی اَسماء کو اسمِ ظاہر یا مُظْہَر کہتے ہیں۔

اسم علم۔۔۔

وہ اسم جو کسی چیز کا خاص نام ہو، جیسے بَکْرٌ (بکر) مَکَّۃُ (مکہ) وغیرہ۔

اسم اشارہ۔۔۔

وہ اسم جس کے ذریعے کسی چیز کی طرف اشارہ کیا جائے، جیسے ھٰذَا، ھٰذَانِ، ھٰؤُلَائِ، ھٰذِہٖ، ھَاتَانِ، ھٰؤُلَاءِ وغیرہ 

اسم موصول۔۔۔۔

وہ اسم اپنے مابعد جملے سے مل کر جملے کا جزو (حصہ) بنے، جیسے اَلَّذِيْ، اَلَّذَانِ، اَلَّذِیْنَ، اَلَّتِيْ، اَللَّتَانِ، اَللَّوَاتِيْ وغیرہ۔

معرف باللام۔۔۔۔

وہ اسم جس کے شروع میں الف لام ہو، جیسے اَلْکِتَابُ وغیرہ۔

معرف بالاضافت۔۔۔۔

وہ اسمِ نکرہ جو معرِفہ کی طرف مضاف ہو، جیسے قَلَمُ زَیْدٍ (زید کا پین) وغیرہ۔ 

معرف بالنداء۔۔۔

وہ اسم جس کے شروع میں حرفِ نِداء (یعنی یَا، اَیَا، ھَیَا، اَیْ یا ہمزہ مفتوحہ (اَ) میں سے کوئی ایک) ہو، جیسے یَا رَجُلُ (اے مرد) وغیرہ۔

*نوٹ :*

معرفہ کے علاوہ باقی اسماء نکرہ ہوتے ہیں، جیسے عَبْدٌ (کوئی غلام)، مُؤْمِنٌ (کوئی مومن)، طِفْلٌ (کوئی بچہ)، رَجُلٌ (کوئی مرد) وغیرہ۔