📔اسماۓ افعال کا بیان📔
--------------------------------------------------------------
تعریف۔ اسماۓ افعال وہ افعال ہیں۔ جن میں فعل والا معنی پایا جاتا پے۔۔۔۔ ان کی دو قسمیں ہیں۔
1)۔ اسم فعل بمعنی فعل ماضی۔۔
ھیھات۔۔ بمعنی۔۔ بعد۔ (بے شک دور ہوا)
شتان۔۔ بمعنی۔۔ افترق۔ (بے شک جدا ہوا)
2)۔ اسم فعل بمعنی امر حاضر معروف۔۔
رُوَيْدَ.. بمعنی۔۔۔ امہل (تو ضرور مہلت دے۔)
بَلْهَ... بمعنی۔۔۔ دَعْ۔ (تو ضرور چھوڑ دے۔)
حَيَّهَلْ.. بمعنی۔۔ إِيْتِ۔(تو ضرور آ۔)
هَلُمَّ... بمعنی۔۔ أِيْتِ۔(تو ضرور آ۔)
(نوٹ) 👇👇
اسماۓ افعال میں تاکید والا معنی پایا جاتا ہے۔ لہذا ہر ایک کر ترجمے میں تاکیدی لفظ (ضرور یا بےشک) شامل کیا گیا ہے۔
اسماۓ افعال کثیر ہیں یہاں چند ذکر کیے ہیں۔۔
ترکیب۔ لولا انتم لکنا مؤمنین۔۔۔۔ لولا حرف امتناع(انتم)
مبتداء۔ اور خبر محذوف (موجودن) اسم مفعول اس میں ھم ضمیر پوشیدہ نائب فاعل۔اسم مفعول اپنے نائب فاعل سے مل کر خبر۔ مبتداء اپنی خبر سے مل کرجملہ اسمیہ خبریہ ہوا۔ لام حرف تآکید کنا فعل ناقص اس میں نا ضمیر اس کا اسم۔ مؤمنین اسم فاعل اس میں ھم ضمیر پوشیدہ فاعل اسم فاعل اسم فاعل اپنے فاعل سے مل کر خبر۔ فعل ناقص اپنے اسم و خبر سے مل کرجملہ فعلیہ خبریہ ہو کر جواب لولا ہوا۔۔۔
(یے مشابھت معنوی کے باعث مبنی ہوتے ہیں)
1). ھَلُمَّ بمعنی تَعَالَ (لاؤ) ھَلُمَّ الْکِتَابَ (کتاب لاؤ)۔
برسکون ہوتے ہیں ،اپنے مابعد اسم کو رفع دیتے ہیں۔ جیسے قَدْ، قَطْ، زَہْ،أُفْ۔
2). قَدْ، قَطْ، بمعنی یَکْفِیْ(کافی ہے)۲۔زَہْ بمعنی أَسْتَحْسِنُ (میں پسند کرتا ہوں) ۳۔اُف بمعنی أَکْرَہُ (میں ناپسند کرتا ہوں ) ۔
ترکیب: رُوَیْدَ زَیْدًا
رُوَیْدَ اسم فعل بمعنی امر حاضر معروف اس میں أَنْتَ ضمیر فاعل زَیْدًا مفعول رُوَیْدَ اسم فعل اپنے فاعل اور مفعول بہ سے مل کر جملہ اسمیہ انشائیہ ہوا۔
ترکیب: ھَیْھَاتَ زَیْدٌ
ھَیْھَاتَ اسم فعل بمعنی ماضی زَیْدٌ اس کا فاعل فعل اپنے فاعل سے ملکر جملہ اسمیہ ہوا۔
نوٹ:
کچھ ایسے کلمات بھی ہیں جن میں فعل مضارع والا معنی پایا جاتاہے اور یہ سب مبنی
1۔۔۔۔۔۔ اس سے واحد تثنیہ اورجمع کے صیغے بھی آتے ہیں ۔ھاء َ، ھاء ا، ھاء وا۔
⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐
1 Comments:
Mashallah
ایک تبصرہ شائع کریں